نصیب برائے کامیابی: جھوٹ یا حقیقت؟

luck vs hardwork

ابھی ابھی میں افتخار اجمل بھوپالی صاحب کا بلاگ 'میں کیا ہوں' پڑھ رہا تھا،جسمیں انہوں نے ایک خوبصورت تحریر لکھی ہوئی تھی۔ انہوں نے دراصل ایک کہانی کا ذکر کیا تھا جو دولت اور نصیب سے متعلق تھی۔ میں نے اس کہانی سے یہ سیکھا کہ نصیب اور دولت کے امتزاج سے ہی کامیابی سے ہمکنار ہوا جا سکتا ہے۔ لیکن پھر میں سوچتا ہوں کہ جو کامیاب ترین لوگ نصیب کو ذرانہیں کھنگتے ،انکا کیا؟ کیا وہ حقیقت ہیں؟ یا پھر ہمیں گمراہ کر رہے ہیں؟ میں نے تو ان سے یہ بھی کہتے ہوئے سنا کہ نصیب دراصل کچھ حقیقت نہیں رکھتا۔ آپ کو محنت سے ہی سب کچھ حاصل کرنا ہوتا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ وہ کامیاب لوگ دوسرے لوگوں سے ایسا سب اس لیے کہتے ہوں تاکہ وہ کامیابی کے لئے ذیادہ سے ذیادہ محنت بروئے کار لائیں۔ لیکن میرا مقصد تو فی الوقت یہ سمجھنا ہے کہ وہ حقیقت بولتے ہیں یعنی نصیب کا کوئی ہیر پھیر ہوتا ہی نہیں یا وہ بھلے ہمارے فائدے کے لیے ہی سہی مگر جھوٹ بولتے ہیں؟ اس متعلق دوسری سوچ یہ ہے کہ نصیب دراصل خدا کی مرضی ہوا کرتی ہے، ایسی مرضی جس پر انسان کا زور نہیں چلتا۔ یہ معمہ حل ہو نا ہو مگریہ بات طے ہے کہ ہم انسان اس متعلق کافی مختلف سوچتے ہیں۔

میرا ذاتی خیال ہے کہ شاید نصیب کوئی ایسی بلا کا نام ہے جسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ نصیب سے متعلق ایک مشہورامریکی لکھاری میکس گندربھی ایسا ہی کچھ سوچتا تھا۔ مثال کے طور پر میں ملتان میں پیدا ہوا تو یہ میرا نصیب ٹھہرا، کیونکہ میں نے تو ملتان میں پیدا ہونے کا فیصلہ نہیں کیا تھا۔ اب فرض کریں کہ میرا مقصد لاس انجلس جاکر رہنا ہے۔ تو میں محنت کر کے، مکمل طور پر تیار ہو کےوہاں جا سکتا ہوں۔ وگرنہ نہیں۔ تو یہ میری محنت کا پھل ہوا، نہ کہ نصیب کی کوئی کہانی۔ لیکن یہ غلط بھی تو ہو سکتا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ حقیقت کچھ اور ہو۔ یا یوں کہیں کہ ہر شخص کی اپنی کہانی ہے، اپنی حقیقت ہے۔ اوریہ ہو سکتا ہے کہ تمام حقیقتیں واقعی حقیقتیں ہوںمگر خاص اس شخص کے لئے جو انکو حقیقتیں مانتا ہے۔

آپ نصیب سےمتعلق کیا خیالات رکھتے ہیں؟نیچےتبصروں میں ضرور بتایئے گا۔شکریہ
یار زندہ صحبت باقی۔ محبت سے محبت بانٹنے والوں کی خیر ہو۔


میرے ایک عزیز دوست وقاص ملک نے اس تحریر پرفیس بک کے ذریعے درج ذیل تبصرہ کیا ہے،جو کہ قابل سمجھ ہے:
"بهائی میں جہاں تک سمجهتا ہوں کہ ہمارے بزرگوں کی جو حکمت ہوتی ہے وہی ہماری قسمت ہوتی ہے! اگر وہ حکمت بہترین رہی ہے تو آنے والوں کی قسمت بهی شاندار ہوگی.باقی پیسہ سب کچھ نہیں ہوتا پر بہت کچھ ضرور ہوتا ہے"

4 تبصرے:

  1. بھائی نصیب خدا ہی بناتا ہے، مگر اس بات پر متفق نہیں ہوں کہ آپ اسے کنٹرول نہیں کر سکتے۔ میرا خیال ہے کہ ہم سب دعائیں مانگ کر کنٹرول کر سکتے ہیں۔ شکریہ

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. آپکے قیمتی تبصرے کا بےحد شکرگزار ہوں۔ جیتے رہیں

      حذف کریں
  2. ماضی کا انسان جب اپنی ناکامیوں کا بوجھ نہ اٹھا سکا تو اس نے نصیب کی اصطلاح گھڑ لی۔۔۔ اس سے زیادہ نصیب کچھ بھی نہیں۔۔۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. بالکل درست کہا۔ میں آپ سے کافی حد تک متفق ہوں۔ نصیب یا تو کچھ بھی نہیں۔ اگر ہے تو شاید کوئی ایسی چیز ہوگی جو آپکے ہاتھ میں نہ ہو۔ جیسا کہ آپ نے کہا کہ ماضی کا انسان جب اپنی ناکامیوں کا بوجھ نہ اٹھا سکا تو اس نے نصیب کی اصطلاح گھڑ لی۔ تبصرے سے نوازنے کا شکریہ۔ یہ میں موجودہ تحریر میں بھی شامل کر چکا ہوں۔

      حذف کریں