لو جنون مذہبی کا بھوت حاضر ہوگیا

 لو جنون مذہبی کابھوت حاضر ہوگیا
اب تو سمجھو آج سے پتھر بھی کافر ہوگیا

نسل انسانی مقید مولوی کی قیدمیں
یوں چلو انسان انسانوں کا تاجر ہوگیا

میں اکیلا ہی چلا تھا حلقہ افہام کو
عقلمندوں کے کٹہرے جھوٹ ظاہر ہوگیا

یوں کھلے ازہان کے میرے دریچے مستقل
اپنی سوچوں اور جذبوں کا میں آمر ہوگیا

جنت و دوزخ کے لالچ سے جو نکلا ایک دن
دل میرابھی ذہن کی مانند شاطر ہوگیا

سچ کو کہنے میں بھی گھبراہٹ مجھے ہے آجکل
تم جو چاہو تو یہ سمجھو کہ میں قائیر ہوگیا

کون مسلم؟ کون کافر فیصلہ ہوتا نہیں
یاں تو سب جھوٹے ہیں یاروصاف ظاہر ہوگیا

اختلاف رائے کے حق میں ذرا سا بولا تھا
اور متعلقہ فیکٹری سے فتوی صادر ہوگیا

کب سے بیٹھا تھا خموش محفل شعور میں
اب تو مانو یا نا مانو! میں بھی شاعر ہوگیا

ازخود: عبدالرؤف

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں